اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق،اسپین کے وزیر اعظم پدرو سانچز نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر غزہ میں جاری خونریزی کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔ یہ درخواست انہوں نے اقوام متحدہ کی ۸۰ویں سالگرہ کی تقریب کے دوران کی۔
سانچز نے زور دیا کہ فلسطین کو جلد از جلد اقوام متحدہ کا مکمل رکن بننے کا حق دیا جانا چاہیے تاکہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے عالمی سطح پر مضبوط موقف اختیار کر سکے۔
مادرید حکومت نے طویل عرصے سے غزہ میں انسانی بحران کے پیش نظر اسرائیل کے خلاف سخت موقف اپنایا ہوا ہے۔ پچھلے ماہ ۸ ستمبر کو انہوں نے ایسے افراد کے لیے اسپین میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جو نسل کشی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم میں ملوث ہوں۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ۷ اکتوبر ۲۰۲۳ سے اب تک 64 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ جنگ بنیادی شہری ڈھانچوں جیسے اسپتال، اسکول، پانی اور بجلی کے نیٹ ورک کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ لاکھوں فلسطینیوں کو بے گھر اور شدید خوراک کی قلت کا سامنا بھی کروا رہی ہے، جو ایک غیر معمولی انسانی بحران کا سبب بنی ہے۔
اگرچہ دسمبر ۲۰۲۳ میں اسرائیل اور حماس کی قیادت میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے درمیان آتش بس کا معاہدہ ہوا تھا، لیکن اسرائیل نے اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ پر دوبارہ شدید حملے شروع کر دیے ہیں، جس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔
آپ کا تبصرہ